(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ماسکو میں موجود اسرائیلی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے روسی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شام پر اسرائیلی حملے کی وجوہات پوچھیں گئیں۔
تفصیلات کےمطابق دس جون کو صبح سویرے صہیونی فضائیہ نے شام مین اپنے اہداف کو نشانہ بنایا تھاجس کے باعث دمشق کا بین الاقوامی ائیر پورٹ بند ہو گیا تھا۔
روس کی جانب سے ماسکو میں موجود صہیونی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا ، روس کے ڈپٹی وزیر خارجہ نے اسرائیلی سفیر سے حملے پر روسی تشویش کا اظہار کیا حملے کی وجوہات بتانے کا کہا گیا ۔اسرائیل کی جانب سے حملے کے جواز بتاتے گئےتاہم روس نے تمام جواز کو مسترد کرتےہوئے کہا ہے کہ حملے کا کوئی بھی جواز نہیں تھا ۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی طیارورں نے دمشق پر گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں کی جانب سے دمشق کے بین الاقوامی ائیر پورٹ کو بھی میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ۔ اس حملے سے ائیر پورٹ کا رن وے، نیویگیشن سسٹم اور ائیر پورٹ ٹرمینل کی عمارت کو نقصان پہنچاہے۔ تب سے شام کا یہ اہم ترین ائیر پورٹ ائیر ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
گذشتہ دس سالوں سے جاری خانہ جنگی میں روس شامی صدر بشار الاسد کا حلیف ہے روس نے جب سے شام کی عملی مدد شروع کی ہے شام روس کا گہرا اتحادی بن چکا ہے۔ 2015 سے روس اس سلسلے میں ہر طرح سے بشاراسد کے ساتھ کھڑا ہے۔