(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکی وزیرخارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم سے 8 گھنٹے طویل ملاقات کی جس میں امدادی سامان غزہ بھیجنے پر اتفاق کیا گیا۔
فلسطینی پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے حماس کی جانب سے بڑے پیمانے پر تاریخی حملے کے بعد ر عالمی سطح پر اپنی جھوٹی شان و شوکت اور خطے میں اپنی بالا دستی کے خواب کو چکنا چور ہوتے دیکھنے ہوئے اپنی خفت گذشتہ 16 سالوں سے غیر قانونی معاشی ناکہ بندی کا شکار محصور شہر غزہ کے نہتے شہریوں پرنکالنے کی کوشش کی ۔
صیہونی ریاست اسرائیل نے غزہ پر گیار روز تک چھ ہزار سے زائد میزائل برسائے جس کے بعد غزہ شہر کسی تاریخی کھنڈر کا منظر پیش کررہا ہے جہاں نہ کوئی اسکول محفوظ ہے اور نہ ہی کوئی اسپتال، جگہ جگہ بکھرے انسانی اعضا بین الاقوامی برادری سے انصاف کا سوال کر رہے ہیں۔
اسرائیل غزہ کے شہریوں کو بھوکا پیاسا ختم کرنے پر تل گیا ہے اور صیہونی فورسز نے غزہ کا کھانا پینا اور ادویات سب کچھ بند کردیا ہے۔
تاہم غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ امدادی سامان بھیجنے سے متعلق امریکی وزیرخارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم سے 8 گھنٹے طویل ملاقات کی جس میں امدادی سامان غزہ بھیجنے پر اتفاق کیا گیا۔
دوسری جانب مصر کے ساتھ غزہ کے بارڈر پر امدادی قافلہ اجازت ملنےکا منتظر ہے، امریکی شہری گزشتہ روز بھی بارڈر کھلنے کا انتظار کرتے رہ گئے تاہم اسرائیل کی جانب سے رفاہ بارڈر کو پھر سے نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔