(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کو روکنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز وزیراعظم ہاوس میں صحافیوں سے بات چیت کرتےہوئے شدت پسند غیر قانونی صہیونی ریاست کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ تل ابیب ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی واپسی کو روکنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
زیرزمین ایرانی ڈرونزنے صہیونی ریاست میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا مقصد ایران کو یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے سے روکنا ہے اور اسرائیل ایک ایسے معاہدے کا خواہاں ہے جو ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے مستقل طور پر روک سکے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ تہران کے جوہری بم حاصل کرنے سے پہلے معاہدے پر واپس جانے کی سخت ضرورت ہے۔
امریکی بیان پر ایران نے معاہدے میں اپنی ناکامی کی ذمہ داری واشنگٹن پر ڈالتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ ان کا ملک عالمی طاقتوں کے ساتھ ایک اچھے معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ سنہ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ہونے والی کوششوں کی ناکامی کا ذمہ دار امریکا ہے۔
واضح رہے کہ یہ بیانات بین الاقوامی جوہری ایجنسی کے ڈائریکٹر رافیل گروسی کے اس اعلان کے بعد سامنے آئے ہیں کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ہونے والے مذاکرات اختتام کو پہنچ چکے ہیں۔ جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکا معاہدے کو بحال کرنے کے حوالے سے ایران کی جانب سے تعمیری جواب کا انتظار کر رہا ہے۔