(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی جیل میں قید فلسطینی نوجوان کے حوالے سے ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ احمد مناصرہ کو صہیونی جیلوں میں جسمانی تشدد کے ساتھ ساتھ ذہنی تشدد کا بھی سامنا ہے جس کے باعث ان کی صحت تشویشناک حد تک خراب ہوچکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 21 سالہ فلسطینی نوجوان احمد مناصرہ کے وکیل خالد زبارکہ نے گذشتہ روز رام اللہ جیل میں ان سے ملاقات کی ، ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ احمد مناصرہ کو جسمانی تشدد کے ساتھ ساتھ بدترین نفسیاتی تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا ہے جس کے باعث اس کی صحت تشویشناک حد تک خراب ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی فوج پرمبینہ چاقو سے حملہ کرنے والی فلسطینی خاتون شہید
انھوں نے بتایا کہ کہ اس کے بازوں اور پیروں پر زخموں کے نشانات ہیں انھوں نے مزید بتایا کہ احمد مناصرہ کی جسمانی صحت کے ساتھ نفسیاتی صحت بھی بہت متاثر ہورہی ہے۔
واضح رہے کہ احمد مناصرہ کو سنہ 2013 میں اسرائیلی فوجیوں پر چاقوں سے قاتلانہ حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جس وقت انھیں گرفتار کیا گیا ان کی عمر تیرا سال تھی ، احمد مناصرہ آٹھ سال اسرائیل کی مختلف جیلوں میں گزار چکے ہیں ۔