(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) عدالت میں کشمیری خاتون رہنما آسیہ اندرابی اوردیگر2 کشمیریوں کو ان کے خلاف قائم کئے گئے جھوٹے مقدمے میں ناکافی شواہد کی صورت میں بری کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر پر قابض بھارت کے بدنام زمانہ این آئی اے ادارےکی عدالت نے 2017 سے قید کشمیری رہنما خاتون اور جماعت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو بھارتی فوج کے جمع کرائے گئے ناکافی شواہدکی بنا پر بھارتی غیر قانونی حراست سے رہا کر دیا ہے۔
کشمیری خاتون رہنما آسیہ اندرابی اور کشمیری فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف سمیت ایک کشمیری دکاندار جاوید احمد بٹ کو بھی ان کے خلاف قائم کئے گئے ایک جھوٹے مقدمے میں ناکافی شواہد کی صورت میں بری کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ نے2017 میں کشمیری رہنماؤں جن میں شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، الطاف احمد شاہ، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، ایازمحمد اکبر، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، انجینئر عبدالرشید اور ظہور احمد وٹالی سمیت 17افراد کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کرکے غیر قانونی طورپر نظربندکیا ہوا ہے جن میں سے ان 3 افراد کو رہائی دی گئی ہے۔
این آئی اے نے جھوٹا مقدمہ درج کر کے تمام 17کشمیری رہنماؤں کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی جس کے تحت آسیہ اندرابی سمیت 2 افراد کے علاوہ غیر قانونی طورپر نظربند دیگر 14کشمیری رہنماؤں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت فردجرم عائد کرنے کا حکم جاری کیاتھا۔