(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل نے ان اقدامات کی منظوری صہیونی وزیر دفاع بینی گینٹز کے ہاتھوں دی ہے جس کا مقصد کشیدگی میں کمی نہیں بلکہ عالمی برادری کی سخت پڑتی گرفت کو کمزور کر نے کیلیے اکثر کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قابض ریاست اسرائیل میں صہیونی حکام کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی محصور علاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزدوروں کو جاری کیے جانے والے ورک پرمٹس کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے اور ایک ہفتے کے اندر اندر ہزارون مزدوروں کو کام کر نے کے اجازت نامے جاری کر دیے گئے جس کے نتیجے میں اب ہزارون فلسطینیوں کو مزدوری کے لیے غیر قانونی طریقے پر سرحدی باڑ عبور کر نے پر اسرائیلی فوج کی جانب سے گرفتاریوں اور دیگر مسائل کا سامنا نہیں کر نا پڑے گا۔
یاد رہے کہ فلسطینیوں کے حق میں قابض اسرائیلی حکام کا یہ فیصلہ امریکی صدر جوبائیڈن کے دورہ مشرقی وسطیٰ سے ایک روز قبل کیا گیا ہے تاکہ عالمی دباؤ کا شکار اسرائیل فلسطینیوں پر جاری مظالم کی حقیقی تصویر سے کو چھپانے میں کامیاب ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیے
مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر یقین رکھتے ہیں، امریکی صدر
اسرائیل نے ان اقدامات کی منظوری صہیونی وزیر دفاع بینی گینٹز کے ہاتھوں دی ہےجسے اسرائیل اعتماد سازی کے اقدامات کے طور پر پیش کرتا ہےاور جس کا مقصد کشیدگی میں کمی نہیں بلکہ عالمی برادری کی سخت پڑتی گرفت کو کمزور کر نے کیلیے اکثر کرتا ہےاور ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ محض امن عمل کی عدم موجودگی میں لاکھوں فلسطینیوں پر اپنی 55 سالہ فوجی حکمرانی کو گھیرے ہوئے ہیں اور آخری سنجیدہ امن مذاکرات ایک دہائی سے زائد عرصہ قبل ٹوٹ گئے تھے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کی اسرائیل آمد سے قبل قابض حکام مزید 5,500 فلسطینیوں کو فلسطینی آبادی کی رجسٹری میں شامل کرنے کی اجازت دیں گے جسےاسرائیل کنٹرول کرتا ہے، ان اجازت ناموں کے ذریعے فلسطینی شہری شناختی کارڈ حاصل کر سکیں گے جس کے وجہ سے انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق مغربی کنارے اور غزہ میں مجبور دسیوں ہزار فلسطینی نقل و حرکت پر سخت پابندیوں اور ذریعہ معاش کے حصول میں سخت دشواریوں کے تحت زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔