(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض افواج نے آباد کاروں کے ساتھ مل کر 18 صحافیوں کو اپنے فرائض کی انجام دہی سے روکا اور مارچ اور تقریبات کی کوریج کرنے پر پابندی لگائی۔
مقبوضہ فلسطین میں صحافیوں کے حقوق کی منتظمین کمیٹی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق قابض ریاست اسرائیل میں گذشتہ ماہ فلسطینی صحافیوں پر صہیونی اداروں کی جانب سے متعدد خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا جن میں صحافت سے تعلق رکھنے والے افراد کی گرفتاریاں، انہیں زدوکوب کر کے ہراساں کرنا اور ان کی صحافتی ذمہ داریوں کی ادائیگی سے روکنے کی کوششیں شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کےالشیخ جراح محلے میں گھروں کو مسمار کرنے اور مغربی کنارے میں مارچ اور تقریبات کی کوریج کے دوران، قابض افواج اور آباد کاروں کی طرف سے صحافیوں پر 17 حملوں، زخمیوں اور نشانہ بنائے جانے کے واقعات کی نشاندہی کی۔
دوسری جانب قابض افواج نے آباد کاروں کے ساتھ مل کر 18 صحافیوں کو اپنے فرائض کی انجام دہی سے روکا اور مارچ اور تقریبات کی کوریج کرنے پر پابندی لگائی۔
صہیونی فوج نےجنوری کے مہینے میں ہی چارصحافیوں کو گرفتارکیا جن کے نام یاسر العقبی، محمود عبدالغنی، فوٹوگرافر لیث جعار اور فیحاء خنفربتائے جاتے ہیں جبکہ صحافی یوسف فواضلا اور صحافی یزن ابو صلاح کے خلاف لگاتار دو بار عدالتی اجلاس کی وضاحت کیے بغیر انتظامی حراست کا حکم بھی جاری کیا اور صحافی عاصم الشنار کو چھ ماہ کے لیے حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیاگیا ان سب صحافیوں کے حوالے سے صہیونی عدالت میں جرائم کی وضاحت نہیں کی گئی اور سزاؤں کا مستحق ٹھرایا گیا۔
رپورٹ میں مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح محلے میں گھروں کو مسمار کرنے اور مغربی کنارے میں مارچ اور تقریبات کی کوریج کے دوران، قابض افواج اور آباد کاروں کی طرف سے صحافیوں کے 17 حملوں، زخمیوں اور نشانہ بنائے جانے کے واقعات کی نشاندہی کی۔
رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ صحافی احمد ابو صبیح کے گھر پر دھاوا بولنا، چھاپہ مارنا، توڑ پھوڑ، تلاشی لینے اور اس کے اہل خانہ کو ہراساں کیا گیا۔ ایک اور کیس میں صحافیوں ریما العملہ اور نجوان السمری کو دھمکیاں دی گئیں۔