(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) نالیدی بندور نے امید ظاہر کی کہ حکومت جلد ہی اسرائیل کے نسل پرستانہ اقدامات اور پالیسیوں کے خلاف براہ راست کارروائی کرے گی اورکہا کہ قابض حکام 1948 میں اپنے قیام سے لے کر آج تک فلسطینیوں کے ساتھ نسل پرستانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔
عالم خبر رساں ادارے کےمطابق گذشتہ روز جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نالیدی بندور نے پارلیمنٹ سے خطاب کر تے ہوئے قابض صہیونی ریاست میں فلسطینی باشندوں پر مظالم اور حکام کی جانب سے نسل پرستانہ پالیسی کے فروغ کو شدید الفاظ میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قابض حکومت 1948 میں اپنے قیام سے لے کر آج تک فلسطینیوں کے ساتھ نسل پرستانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت جلد ہی اسرائیل کے نسل پرستانہ اقدامات اور پالیسیوں کے خلاف براہ راست کارروائی کرے گی اور حال ہی میں قابض حکومت کو افریقی یونین کے مبصر رکن کے طور پر قبول کرنے پر اپنے ملک کی مخالفت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "جنوبی افریقہ کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ہیں لیکن یہ قابض اور نوآبادیاتی حکومت کی افریقی یونین میں شمولیت کی وجہ نہیں ہو سکتی۔”
خیال رہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے بھی فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ پالیسیوں پر اسرائیلی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اسرائیل کی نسل پرستانہ پالیسی کی تحقیقات پر زور دیا گیا ہے۔