(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین پر قابض صیہونی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف غیر قانونی غیر انسانی اقدامات اور انتظامی قید کی پالیسی کے تحت گزشتہ 82 دنوں سے بھوک ہڑتال کرنے والے بے گناہ فلسطینی قیدی احمد غنام نقاہت اور بیماری کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں ۔
فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی جیل میں انتظامی قید کے خلاف مسلسل 82 دن سے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے 42 سالہ بے گناہ فلسطینی قیدی احمد غنام کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔
فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے نواحی علاقے "دورا "سے تعلق رکھنے والے بیمار بے گناہ قیدی احمد غنام کے اہل خانہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ احمد مسلسل 82 دن سے بھوکا پیاسا ہے اور اس نے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
احمد غنام کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کی اسرائیلی جیل میں حالت انتہائی تشویشناک ہے، اسرائیلی جیل حکام نے اسیر کی بھوک ہڑتال روکنے کے لیے اس کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جس کے نتیجے میں غنام کی حالت مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں اس وقت انتظامی قید کے خلاف مجموعی طورپر 6 فلسطینی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔اسرائیل کی دو درجن جیلوں میں کم سے کم 5700 فلسطینی باقاعدہ پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 40 خواتین، 500 انتظامی قید، 230 بچے، 1000 مریض شامل ہیں جن میں سے 700 کی زندگی خطرے میں ہے۔