مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے مرکزی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 1948ء کے بعد سے اب تک 32 لاکھ یہودیوں کو بیرون ملک سے فلسطین میں لا کربسایا گیا جس کے ذریعےصیہونی ریاست کو مضبوط کرنے کی کوشش کی گئی۔
رپورٹ کے سب سے زیادہ یہودی 1990ء کے بعد فلسطین میں بسائے گئے۔ سنہ 1990ء کے بعد اب تک 43 فی صد یہودیوں کوفلسطین میں بسایا گیا۔
رپورٹ میںصیہونی ریاست کی کل آبادی 80 لاکھ 90 ہزار بتائی گئی ہے۔ ان میں القدس کے فلسطینی باشندے، وادی گولان اور دیگر علاقوں کے یہودی بھی شامل ہیں۔ ان میں صرف یہودیوں کی تعداد 66 لاکھ ہے۔
رپورٹ میں مہاجرین کے عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ اعدادو شمار میںبتایا گیا ہے کہ سنہ 2017ء تک اسرائیل کی طرف ھجرت کرنے والے یہودیوں کی تعداد 38 لاکھ سے زائد ہے۔
رپورٹ کے مطابق سنہ 2003ء کے بعد 99 لاکھ 60 ہزار غیرملکی یہودی اسرائیل آئے جب کہ گذشتہ برس مجموعی طورپر 67 لاکھ غیرملکی سیاح صیہونی ریاست پہنچے۔
سنہ 1990 کے بعد اسرائیل میں بیرون ملک سے آنے والوں کی تعداد میں 2000ء تک 2 اعشاریہ 83 فی صد اضافہ ہوا۔ سنہ 2017ء میں یہ اضافہ دو اعشاریہ 99 فی سے بڑھ کر 8 فی صد تک جا پہنچا ہے۔