(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکی صدر کے معاون خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اور بین الاقوامی مذاکرات کار جیسن گرین بیلٹ نے اسرائیل کا دورہ کیا جہاں وہ نیتن یاھو اور بینی گانٹز سے الگ الگ ملاقاتوں میں صدی کی ڈیل پر تبادلہ خیال کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے معاون خصوصی برائے مشرق وسطیٰ باالخصوص فلسطین اور اسرائیل اور یہودی ریاست اسرائیل کےوفا دار جیسن گرین بیلٹ جمعرات کو اسرائیل پہنچے ، اسرائیل کے عبرانی نشریاتی چینل کی رپورٹ میں بتایا کہ گرین بلٹ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور "بلیو وائٹ”پارٹی کے رہ نما بینی گانٹس سے الگ الگ ملاقات کریں گےملاقات کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ کیا اسرائیلی انتخابات کے نتائج کے بعد ‘ صدی کی ڈیل کے نام سے مشہور امریکی امن منصوبے کے کوآگے بڑھانے کے لیے حالات سازگار ہیں یا نہیں ۔نیتن یاھو نے حالیہ ہفتوں میں ایک سے زیادہ مواقع پر کہا ہے کہ یہ منصوبہ اسرائیلی انتخابات کے کچھ دن بعد منظر عام پر لایا جائے گا۔
امریکی انتظامیہ نے گزشتہ مہینوں میں اپنے نام نہاد امن منصوبے کو ظاہر کرنے کے لیے متعدد تاریخوں کا اعلان کیا تھا لیکن بعد میں ملتوی کردیا۔ اس منصوبے کا صرف معاشی پہلو کو جون میں منعقدہ بحرین کانفرنس میں سامنے لایا گیا۔گرین بلٹ نے حال ہی میں استعفیٰ دے دیا تھا ، لیکن وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وہ مزید کئی ہفتوں تک عہدے پر رہیں گے۔گرین بلٹ کو امریکی صدر نے جنوری 2017 میں مشرق وسطی بالخصوص فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن منصوبے کا مسودہ تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔گرین بلوٹ اس منصوبے پر کام کرنے والوں میں سب سے نمایاں ہیں جسے "صدی کا سودا” کہا جاتا ہے۔ بلٹ کو یہودی ریاست کا سخت حامی کہا جاتا ہے۔