مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی حکومت نے فلسطینی اتھارٹی پر ایک اور معاشی بم گراتے ہوئے اپنے ذمہ واجب الاداء 10 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی رقم یہ کہہ کر روک دی ہے کہ اتھارٹی اس رقم سے اسرائیل کے خلاف مزاحمت کرنے والے فلسطینیوں کے خاندانوں کی کفالت پر خرچ کر رہا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی کابینہ کے اتوار کے روز ہونے والے اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو ٹیکسوں کی مد میں اب 10 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی رقم ادا نہیں کی جائے گی کیونکہ یہ رقم ان فلسطینی قیدیوں کے اہل خانہ کی کفالت پرخرچ کی جاتی ہے جو اس وقت مزاحمتی کارروائیوں کے الزام میں اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔
اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکا کا موقف ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو ملنے والی رقوم فلسطینی مزاحمت کاروں کے خاندانوں کی کفالت پر خرچ کی جاتی ہے۔ ان کے بچوں کی دیکھ بحال، تعلیم اور دیگر ضروریات اسی رقم سے پوری کی جاتی ہیں۔
گذشتہ برس اسرائیلی پارلیمان نے ایک نیا قانون منظور کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اگر فلسطینی اتھارٹی کو ملنے والی رقم اسرائیل کے خلاف مسلح جدوجہد کرنے والوں پر خرچ کی جاتی ہے تو اسرائیل وہ رقم روکنے کا مجاز ہے۔