مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تل ابیب پر فلسطین کی تحریک مزاحمت کے میزائل حملے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اپنے دورہ امریکہ میں ایپک صیہونی لابی میں تقریر کا پروگرام منسوخ کر کے اسرائیل واپس لوٹنے پر مجبور ہو گئے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پیر کی صبح عالمی ذرائع ابلاغ نے تل ابیب کے شمالی علاقے پر غزہ سے فلسطینی مجاہدین کے میزائل حملے کی خبر دی جس میں کم از کم سات صیہونی زخمی ہو گئے۔
شمالی تل ابیب پر فلسطینی مجاہدین کے اس میزائل حملے کے بعد غزہ کے قریب علاقوں میں اسرائیلی حکومت کے فوجی مکمل طور پر چوکس ہو گئے۔
ایسو شیئیٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب میں میزائل حملے کا سائرن بجنے کے بعد شمالی تل ابیب میں ہاشارون کے علاقے میں شدید دھماکہ ہونے کی آواز بھی سنی گئی جس کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ سے میزائل حملہ ہونے کا اعلان کیا اور پھر صیہونیوں میں افراتفری مچ گئی اور ان پر خوف و ہراس طاری ہو گیا۔
روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنیک نے بھی رپورٹ دی ہے کہ شمالی تل ابیب میں خطرے کا سائرن بجنے لگا اور تھوڑی ہی دیر کے بعد اس علاقے پر راکٹ یا میزائل حملہ ہوا۔
الحدث ٹی وی نے بھی رپورٹ دی ہے کہ اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم بھی غزہ سے ہونے والے اس میزائل حملے کا مقابلہ نہ کر سکا اور شمالی تل ابیب دھماکے سے لرز اٹھا۔
دوسری جانب اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو جو امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات اور ایپک کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے لئے واشنگٹن کے دورے پر تھے، تل ابیب پر ہونے والے حملے کے بعد اپنے اس دورے کا پروگرام تبدیل کرنے پر مجبور ہو گئے۔
اس سے قبل نیتن یاہو نے اعلان کیا تھا کہ وہ واشنگٹن میں امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات میں مختلف علاقائی مسائل منجملہ ایران کے بارے میں گفتگو کریں گے۔
اب وہ ایپک کے اجلاس سے اپنا خطاب منسوخ اور دورہ امریکہ ادھورا ہی چھوڑ کر تل ابیب واپس لوٹنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔