(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب نے مسجد اقصیٰ کےنمازیوں پر اسرائیلی عدالتوں کی طرف سے پابندیوں کےنفاذ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ تاریخ کے خطرناک اور فیصلہ کن موڑ سے گذر رہی ہے۔
مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری نے قبلہ اول میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی عدالتوں کی جانب سے مسلمانوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندیوں کےنفاذ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ تاریخ کے خطرناک اور فیصلہ کن موڑ سے گذر رہی ہے، مسجد اقصیٰ اور قبلہ اول صہیونی عدالتوں سے بالا تر ہے۔
انہوں نے اپنی تقریر میں مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کے دھاووں اور انتہا پسند یہودی گروپوں کی مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز سرگرمیوں پربات کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے تیسرے مقدس مقام کی بے حرمتی اسرائیل کی ریاستی پالیسی بن چکی ہے، اسرائیل کے تمام ادارے مل کر قبلہ اول کی بے حرمتی کرتے ہیں اور اسرائیلی سیکیورٹی ادارے اور پولیس یہودی انتہا پسندوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کے لیے مکمل سیکیورٹی فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے مسجد اقصیٰ میں باب الرحمت میں فلسطینی نمازیوں کا داخلہ روکنے اور یہودی آباد کاروں کو کھلی چھٹی دینے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ صہیونی ریاست نے 16 سال تک باب رحمت کو اس لیے بند رکھا تاکہ مسلمان اس جگہ داخل ہوکر عبادت نہ کرسکیں۔ گذشتہ برس فلسطینیوں کی طویل جدو جہد کے بعد باب رحمت کو کھلوایا گیا مگر اسرائیل ایک بار پھر اسے بند کرکے مسلمانوں کے مذہبی امور اور عبادت میں مداخلت کا مرتکب ہو رہا ہے۔