(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی ریاست اسرائیل کی ہمیشہ کی طرح ایک اور معاہدے کی خلاف ورزی، صیہونی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے بدلے میں رہا کئے گئے 1050فلسطینیوں کی دوبارہ گرفتاریاں جاری۔
2014ء کو غرب اردن میں تین یہودی آباد کاروں کے اغواء کے بعد قتل کے واقعے کے بعد صہیونی فوج نے ‘معاہدہ احرار’ کے تحت رہا کیے گئے فلسطینیوں کی دوبارہ گرفتاریاں اور ان کی سزائیں بحال کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔
قابض صہیونی حکام نے 5 اکتوبر 2011ء کو معاہدہ احرار کے تحت اپنی جیلوں میں قید 1050 فلسطینیوں کو اپنے ایک فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے بدلے میں رہا کیا تھا
اسرائیلی قابض فوج نے وفا الاحرار کی شرائط توڑ دیں اور اسی سال جون میں الخلیل میں تین آباد کاروں کے قتل کے بعد درجنوں سابق اسیران کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔فلسطین میں انسانی حقوق کے مندوب ریاض الاشقر نے کہا کہ معاہدہ احرار کے تحت رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کیے گئے فلسطینیوں کی رہائی کے تمام امکانات ختم ہوگئے ہیں۔ اب ایک ہی راستہ ہے کہ فلسطینی اسیران کی رہائی کے لیے ایسا ہی کوئی نیا سمجھوتا کیا جائے۔