(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) انتظامی قیدکی پالیسی کے تحت قید کاٹنے والے فلسطینی نوجوان نے صیہونی جیل انتظامیہ سے مطالبات کی منظوری کے بعد اپنی بھوک ہڑتال معطل کردی۔
مقبوضہ "بیت المقدس” کے شہر”جین کے” قصبے "برقین” کے رہائشی 31 سالہ "ناصرجادا” کو گزشتہ جولائی میں بغیر کسی الزام کے انتظامی حراست کے قانون کے تحت صیہونی فوج نے گرفتارکیا تھا، "ناصر جادا” نے 8 اگست سےغیرقانونی نظربندی کےخلاف احتجاج کے طورپر بھوک ہڑتال کا آغاز کیا تھا، 43 دن تک بھوک ہڑتال جاری رکھنے کے بعد "ناصر جادا” کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی اس نے پانی پینا بھی چھوڑ دیا تھا جس کے بعد گردوں میں تکلیف اورچکرآنے کی وجہ سے وہ بے ہوش ہوکر گرگیا سرپر چوٹ لگنے سے کومہ میں چلاگیا تھا ۔
صیہونی "جیل انتظامی” کی جانب سے انتظامی قید کی مدت ایک سال کرنے پر رضامند ہونے کے بعد "ناصر جادا” نے اپنی بھوک ہڑتال معطل کردی ہے ۔"القدس انسٹیٹیوٹ” نے "ناصر جادا” کے احتجاج کے بعد صیہونی انتظامیہ کی جانب سے مطالبات کی منظوری کو فلسطینیوں کی ایک اور فتح قرار دیا ہے۔