(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کی سیاسی شخصیات کی جانب سے قبلہ اول کو صیہونی دہشتگردوں کے حوالے کرنے کے منصوبے کا انکشاف کیا گیاہے۔
مقبوضہ بیت المقدس کے اسلامی اداروں کی جانب سے جاری ایک مشترکاہ بیان جس پر اسلامی اوقاف کونسل، ہائیر اسلامک کمیشن، فلسطینی فتویٰ ہاؤس، چیف جسٹس ڈیپارٹمنٹ، بیت المقدس اوقاف اور مسجد اقصیٰ اتھارٹی کے اداروں نے دستخط کئے گئے ہیں اس میں خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر گیلاد اردان نے مسجد اقصیٰ پر صہیونی تسلط قائم کرنے کی کوششوں میں دہشتگرد یہودی آبادکاروں کو قبلہ اول میں تلمودی رسومات کی ادائیگی کی اجازت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس کے تحت شرپسند یہودی آبادکارو ں کو مسجد اقصیٰ میں داخل کر مسلمانوں کو بے دخل کرنے کا اختیار حاصل ہوجائے گا۔
بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے دروازوں اور احاطے میں در اندازی خصوصا باب الرحمہ پر بڑھتی ہوئی مداخلت سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وہ گیلا داردان کے احکامات پر مسجد اقصیٰ کا امن خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ مسجد اقصیٰ ایک اسلامی مقدس مقام ہے اور اس کے اندر کسی بھی اسرائیلی خلاف ورزی پر گہری نگاہ رکھی جاتی ہے۔