(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل میں واقع ابراہیمی مسجد کو 24 گھنٹوں کے لئے مسلمانوں کیلئے بند کردیا جبکہ یہودی آبادکاروں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے نام پر مسجد کا تقدس پامال کرنے کی کھلی اجازت دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی اوقاف کے افسررائد مسعود نے بتایا کہ قابض صیہونی حکام نے جمعرات کی علی الصبح مسجد ابراہیمی کو آئندہ چوبیس کھنٹوں کیلئے جمعہ تک مسلمانوں کیلئے بند کرنے کے احکامات جاری کئے، مسلمانوں کومسجد ابراہیمی سے بے دخل کردیا گیا جبکہ یہودی آبادکاروں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے نام پرمسجد کے صحن میں کیمپ لگانے کی اجازت دی گئی جبکہ یہودی آباد کاروں کی جانب سے مسجد کی بے حرمتی بھی جارہی ہے ۔
واضح رہے کہ 1994 میں مسجد ابراہمی میں یہودی دہشت گرد بارچ گولڈ اسٹین نے 29 فلسطینی نمازیوں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا جس کے بعد سے قابض صیہونی حکام نے اس مسجد کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لیا ہوا ہے اور اس کو مسلمانوں اور یہودی آباد کاروں کے درمیان آدھا تقسیم کیا گیا ہے اس کے باوجودمسلمانوں کو مقدس مقامات سے کسی بھی وقت بے دخل کردیا جاتا ہے