(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی باربار کی جانے والی بھوک ہڑتالوں کے باعث عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے تحت اپنے اہل خانہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کا حق حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات اور معلومات فراہم کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فلسطینی اسیران کا ماضی میں بار بار کی جانے والی بھوک ہڑتالوں میں ایک یہ مطالبہ بھی شامل رہا ہے کہ انہیں اداروں کے مطابق اپنے اہل خانہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کا حق فراہم کیا جائےتاہم صہیونی حکام کی طرف سے قیدیوں کو ٹیلیفون کی سہولت دینے کا وعدہ بہت پہلے کیا گیا تھا مگر اس پرعمل درآمد میں کسی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا
جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طورپر النقب کی جیل کے بعض قیدیوں کو اپنے اہل خانہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کا حق دیا گیا ہےجبکہ رامون جیل میں بھی فلسطینی قیدیوں کو ٹیلیفون کے استعمال کی اجازت دینے کی تیاری مکمل کر دی گئی ہے۔
بتایا گیا ہےکہ دیگر جیلوں میں بھی فلسطینی قیدیوں کو مرحلہ وار ٹیلیفون کی سہولت فراہم کی جائے گی ۔
صیہونی حکام کی جانب سے ٹیلی فون کی سہولت سے مستفید ہونے کیلئے کڑی شرائط عائد کی گئیں ہیں ، قیدیوں کو رابطے کے نمبر جیل جیل انتظامیہ کو فراہم کرنا ہوں گے، ایک قیدی زیادہ سے زیادہ پانچ فون نمبر پر بات کرسکتا ہے جبکہ گفتگو کو دورانیہ 30 سے 40منٹ کے دوران ہوگا۔