(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین پر قابض صیہونی ریاست کا انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا سلسلہ جاری ہے ، فلسطینی خاندان کو گھر میں بند کرکے زندہ جلانے والے دہشتگرد یہودی آبادکو اسرائیلی فوج میں بھرتی کرلیا گیا۔
اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے نواحی علاقے دوما میں گھر میں گھس کر فلسطینی خاندان دوابشہ کو زندہ جلا نے میں ملوث ایک دہشت گرد کو پہلے عدالت سے بری کرایا اور اب اسے فوج میں بھرتی کیا گیا ہے۔
اس سے قبل دوابشہ خاندان کے قتل میں ملوث ایک دہشتگردیہودی آباد کاراسرائیلی عدالت کی جانب سے کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق فی الحال یہ واضح نہیں کہ فلسطینی خاندان کو زندہ نذرآتش کرنے کے جرم میں ملوث انتہا پسند کو فوج میں بھرتی کیے جانے کو چیلنج کیا جائے گا یا نہیں کیونکہ اس کے خلاف عدالت میں فی الحال کیس موجود ہے اور عدالت اس کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کررہی ہے۔
واضح رہے کہ یہ دلخراش واقعہ 31 مئی 2015ء کو پیش آیا تھا جب یہودی دہشتگرد گروپ نے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر نابلس میں دوما کے مقام پر ایک فلسطینی خاندان کے گھر کوآگ لگا دی تھی جس کےنتیجے میں گھر میں موجود میاں بیوی اور ان کا ایک شیر خوار بچہ شہید اور چار سالہ بچہ جھلس کر شدید زخمی ہوگیا تھا۔