(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی فوجی عدالت نے حماس کے رہنما کی صاحبزادی اورخاتون صحافی کو چار ماہ انتظامی حراست کے قانون کے تحت قید کرنے کا حکم جبکہ طالبہ کی قید میں تین دن کی توسیع کردی۔
فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنےو الے ادارے کی جانب سے جاری اطلاعات کے مطابق صیہونی فوجی عدالت نے حماس کے رہنما جمال الطویل کی صاحبزادی اور خاتون صحافی 40 سالہ بشریٰ الطویل کو بغیر کسی جرم کے غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت چار ماہ قید کا حکم سنا یا ہے جبکہ طالبہ شذی ماجدحسن کی مدت حراست میں کل منگل تک کی توسیع کی ہے۔
بشریٰ الطویل کے اہل خانہ کا کہنا ہےکہ بشریٰ کواسرائیل کی فوجی عدالت عوفر کی جانب سے چار ماہ کی قابل توسیع قیدمیں منتقل کردیا گیا ہے۔خیال رہے کہ بشریٰ الطویل کو اسرائیلی فوج نے وسطی غرب اردن کے علاقے البیرہ کی ام الشرایط کالونی سے حراست میں لیا گیا۔
بشریٰ الطویل 4 سال تک مختلف اوقات میں اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل رکھا گیا۔ادھر ایک دوسرے سیاق میں اسرائیلی حکام نے حراست میں لی گئی طالبہ شذی ماجد حسن کی مدت حراست میں توسیع کی گئی ہے۔فیس بک پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں شذی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ شذی کو بنجمن پولیس مرکز میں لے جایا گیا ہے۔ اسے ھشارون جیل میں منتقل کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔