مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے عبرانی اخبار ’’ہارٹز ‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے آباد کاری کے شعبے کی طرف سے صیہونی آباد کاروں کو فرضی اراضی کے حصول کے لیے قرض رقم کی ادائیگی شروع کی ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یہودی آباد کار بھی اس پر حیران ہیں کیونکہ لینڈ ریکارڈ کے مطابق انہیں جس اراضی کو رہن رکھنے کے لیے قرض کی رقوم جاری کی گئی ہیں اس کے مالک کا کوئی وجود نہیں۔ صیہونی آباد کاروں کا کہنا ہے کہ انہیں فرضی زمینوں کو رہن رکھنے کے لیے قرض کی رقم دی جا رہی ہے اور جو اراضی ہمیں نقشے میں بتائی جاتی ہے اس کا مالک کوئی اور ہوتا ہے۔
اخبار نے بتایا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے ’’ایتمار ‘‘ صیہونی کالونی میں بسائے گئے آباد کاروں کو قرض رقوم جاری کی گئیں۔ قرض رقوم لینے والے صیہونی آباد کاروں نے بتایا کہ شہری انتظامیہ کی طرف سے انہیں اراضی کے جو مالکان بتائے گئے وہ درست نہیں۔ ہمیں جو نام دیے گئے ہیں وہ متعلقہ اراضی کے مالکان کے نام نہیں ہیں اور نہ وہ اپنی ارضی کسی کو رہن کے لیے دینے کو تیار ہیں۔
صیہونی آباد کاروں کا کہنا ہے کہ انہیں فریق ثانی کے لیے جو نام دیے گئے وہ درست نہیں اور نقشے کے مطابق جس اراضی کو انہیں دینے کو کہا گیا ہے اس کے مالکان اراضی رہن رکھنے کا کوئی معاہدہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔