(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ غزہ کے لاکھوں شہریوں کی زندگی کا براہ راست دارو مدار بیرونی امداد پر ہے ،محصور شہر پر اسرائیلی ناکہ بندی نے تباہ کن اثرات مرتب کئے ہیں ، غزہ میں موجودہ صورت حال انتہائی خطرناک ہے
مقبوضہ فلسطین کےمحصورشہر غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کمیٹی کے چیئرمین اور فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن جمال الخضری نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہاہے کہ قابض صیہونی ریاست کی جانب سے غیر قانونی طور پر گزشتہ تیرا سالوں سے مسلط ناکہ بندی کے باعث ڈیڑھ ملین فلسطینیوں کی زندگی انتہائی مشکلات کا شکارہے، اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔
الخضری نے کہا کہ غزہ میں ڈیڑھ ملین افراد غیرملکی امداد پر انحصار کرتے ہیں، ان میں ایک بڑی تعداد پناہ گزینوں پر مشتمل ہے جو اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ‘اونروا’ کے ذریعے امداد حاصل کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی کے عوام کو عرب ممالک اور دیگر عالمی برادری کی طرف سے امداد فراہم کی جاتی ہے۔