(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کے محصور شہر غزہ میں تین دنوں تک جاری رہنے والی اسرائیلی دہشتگردی کے نتیجےمیں جہاں 36 قیمتی جانوں کا نقصان ہوا وہیں لاکھوں ڈالر کا انفرااسٹریکچر بھی تباہ ہوگیا ہے ، اسرائیلی بمباری سے اقوام متحدہ کے دفتر سمیت 15 اسکول جبکہ سیکڑوں رہائشی عمارات مکمل تباہ ہوگئیں ہیں.
وزارت محنت وافرادی قوت کے سیکرٹری ناجی سرحان نے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں منگل اور جمعرات کے درمیان اسرائیلی فوج کی غزہ پر مسلط کی گئی جارحیت کے نتیجے میں جہاں بے پناہ جانی نقصان ہوا وہیں لاکھوں ڈالر کا معاشی خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسرائیلی جارحیت کےنتیجے میں فلسطینی مکانات اور عمارتوں کےڈھانچےکو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ نصف ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صہیونی ریاست کی طرف سے غزہ کی پٹی میں مزاحمتی مراکز کے علاوہ زرعی املاک، مویشیوں کے فارموں، بحری مقاصد میں استعمال ہونے والی عمارتوں، رہائشی مکانات، اسپتالوں اور اسکولوں کو بھی نشانہ بنایا۔
اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مجموعی طورپر 230 عمارتیں کلی یا جزوی طورپر تباہ ہوئی ہیں، دوسری طرف غزہ کی پٹی میں امدادی تنظیموں نے اسرائیلی ریاست کی جارحیت سے متاثرہ شہریوں کی بحالی کے لیے فوری امداد جمع کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ بےگھر ہونے والے شہریوں کی فوری بحالی کے لیے ایک لاکھ ڈالر کے عطیات تقسیم کیے گئے ہیں۔خیال رہے کہ منگل کی صبح سے جمعرات کی صبح تک اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پروحشیانہ جارحیت مسلط کی تھی جس کے نتیجے میں 35 فلسطینی شہید اور ایک سوسے زاید زخمی ہوگئے۔