(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں فلسطینیوں کے 78ویں حق واپسی مارچ کو غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے ایک بار پھر وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا جس میں 22 بچوں سمیت 55 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدره نے کہا ہے کہ غزہ میں جمعے کے روز 78ویں واپسی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں نے وحشیانہ طریقے سے فائرنگ کی جس میں 55 فلسطینی زخمی ہوئے زخمیوں میں 22 بچے بھی شامل ہیں۔
فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے "حق واپسی مارچ” کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔
اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اورغزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے حق واپسی مارچ میں اب تک 330 فلسطینی شہید اور کم سے کم 32 ہزارسے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے سینکڑوں کی حالت نازک ہے۔
غاصب اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔