(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بزرگ فلسطینی رہنام کے خلاف پیش کردہ فرد جرم میں صہیونی ریاست کے خلاف نفرت پر اکسانے سمیت کئی دوسرے الزامات بھی عاید کیے گئے تھے۔
اسرائیل کے حیفا شہر میں قائم عدالت کی جانب سے فلسطینی اسلامی تحریک کے امیر اور بزرگ فلسطینی رہ نما اور الشیخ راید صلاح کو 28 ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
اسرائیلی پراسیکیوٹرجنرل نے الشیخ راید صلاح کو ساڑھے 4 سال قید کی سزا کی سفارش کی تھی۔ ان کے خلاف پیش کردہ فرد جرم میں صہیونی ریاست کے خلاف نفرت پر اکسانے سمیت کئی دوسرے الزامات بھی عاید کیے گئے تھے۔اس سے قبل نومبر 2019ء کو اسرایلی کی مجسٹریٹ عدالت نے الشیخ راید صلاح کو اشتعال انگیزی پھیلانے کے الزام میں فرد جرم عاید کی تھی۔
اسلامی تحریک کے امیر اور فلسطین کے بزرگ مذہبی رہ نما الشیخ راید صلاح نے اسرائیلی مجسٹریٹ عدالت کی طرف سے سنائی جانے والی 28 ماہ قید کی سزا کو مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کی عدالتوں سے کسی کو انصاف کی توقع نہیںرکھنی چاہیے۔ صہیونی عدالتیں ظلم کا دوسرا نام ہیں۔ مگر میں اپنے اور اپنی قوم کے خلاف آنے والے ظالمانہ فیصلوں کو جوتے کی نوک پر رکھتا ہوں۔