(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین میں صیہونی مظالم کے خلاف قیدیوں اورسابق قیدیوں کےاُمور کی کمیٹی نے انتباہ کیا تھا کہ کینسرکے موزی مرض کا شکارقیدی بسام صایح اور سامی ابو دیاک صیہونی جیل میں غیرانسانی سلوک کےباعث کسی بھی وقت موت کا شکار ہوسکتے ہیں۔
کمیٹی کے سربراہ قادری ابوبکرکی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی زندانوں میں قید فلسطینی قیدی بسام ابو صایح اورسامی ابو دیاک کے حالات انتہائی تشویشناک ہیں اوران کی صحت کی صورتحال انہتائی خطرناک ہے۔
اپنے بیان میں انکا کہنا تھا کہ وہ آج بین القوامی تنظیم ہلال احمرسے فلسطینی قیدی بسام ابو صایح اور سامی ابودیاک کی عیادت کرنے کا مطالبہ کریں گے تاکہ صیہونی زندانوں میں ان کے ساتھ کیئےجانے والےغیرانسانی سلوک اوران کی مخدوش حالت زار سے ہمیں آگاہ کیا جاسکے۔
انھوں نے بتایا کہ ان دونوں فلسطینی قیدیوں کوعلاج کے بجائےسریع الاثردرد کشاادویات دی جارہی ہیں جس کے باعث ان کی حالت انتہائی مخدوش ہوچکی ہے اوروہ کھڑے ہونے کے قابل تودورگفتگو بھی نہیں کرپارہے ہیں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے رہائشی 35 سالا سامی ابو دیاک گزشتہ 4 سالوں سے آنتوں کے کینسر کا شکار ہیں ان کی حالت اسقدر خطرناک ہے کہ وہ بات بھی نہیں کرسکتے ان کو انتہائی نگہداشت کی ضرورت ہے اور صیہونی حکام نے علاج کا کوئی انتظام نہیں کیا ہے جبکہ صیہونی فوج نے ہڈیوں کے کینسر میں مبتلا بسام صایح 2015 میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ اپنی بیوی کے خلاف عدالتی کارروائی میں موجود تھا بسام صایح کی بیوی کو بیت المقدس کے شہر نابلس سے گرفتار کیا گیا تھا