(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیم نے اپنی رپورٹ صیہونی زندانوں میں فلسطینی قیدیوں پر انسانیت سوز تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کے خاندان ، وکیل یا کسی دوسرے قریبی عزیز کوان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے جو غیر قانونی اور غیر انسانی ہے۔
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم "ضمیر فائونڈیشن برائے حقوق اسیران’نے اپنی رپورٹ میں اسرائیلی عقوبت خانوں میں سفاک صہیونی جلادوں کے ہاتھوں قیدیوں پر انسانیت سوز ہولناک تشدد کے جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی داخلی انٹیلی جنس ادارے’شاباک’ کے جلاد حراستی مراکز میں فلسطینی قیدیوں پر تشدد کے بدترین حربے استعمال کرتے ہیں۔
‘شاباک’ کی طرف سے قیدیوں پر تشدد کے حوالے سے سنگین جرائم کے ارتکاب اور جرائم کو چھپانےکیلئے صہیونی انٹیلی جنس ادارے اپنے جرائم اور قیدیوں پر تشدد کے بارے میں من گھڑت کہانیاں بیان کرتے ہیں۔ قیدیوں کی عدالت میں پیشی کے موقع پران کے خاندان ، وکیل یا کسی دوسرے قریبی عزیز کو عدالت میں پیشی کی اجازت نہیں دی جاتی۔ اس کی تازہ مثال کامل البرغوثی کی لی جاسکتی ہے جس کی عدالت میں پیشی کے موقع پراس کے اہل خانہ اوروکیل کو عدالت میں حاضری کی اجازت نہیں دی گئی۔