(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) خطیب مسجد اقصیٰ نے کہا ہے کہ اگر قابض ریاست نے صیہونیوں کے لیے مراکشی دروازہ کھول دیا تو ہزاروں فلسطینی خود ہی مسجد اقصیٰ کے دورسرے دروازے کھول دیں گے جس کی ساری ذمہ داری قابض صیہونی ریاست پر ہوگی۔
مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری نے صیہونی آبادکاروں کی جانب سے مراکشی دروازے کو یہودیوں کیلئے کھولنے کے مطالبے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے خبر دار کیا ہے کہ اگر صیہونی حکومت کی جانب سے یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ پر دھاووں کی اجازت دی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گےجس کی تمام تر ذمہ داری قابض ریاست پر ہوگی ۔
ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کو کھولنا اس بات کا اشارہ ہے کہ صہیونی ریاست یہودی آبادکاروں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے نام پر قبلہ اول پر دھاووں کی اجازت دینے کی تیاری کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرونا کی وجہ سے مسجد اقصیٰ کی بندش ہم سب کے لیے پریشانی اور صدمے کا باعث ہے مگر موجودہ حالات میں ہم کوئی ایسا قدم نہیں اٹھا سکتے جس سے فلسطینیوں کی صحت خطرے میں پڑ جائے۔