(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مراکش کی حکومت نے آئندہ اتوار کو امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ منصوبے ‘صدی کی ڈیل’ کے خلاف سرکاری سطح پر ملین مارچ کا اعلان کیا ہے۔
افریقی عرب ملک مراکش کے وزیراعظم سعد الدین عثمانی نے امریکہ کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل کیلئے پیش کردہ نام نہاد سازشی امن منصوبے صدی کی ڈیل کو مستردکرتے ہوئے بطور احتجاج سرکاری طورپر ملین مارچ کا اعلان کیا ہے ۔
مراکشی وزیراعظم کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں تمام قومی تنظیموں، مراکشی شہریوں، سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ امریکی سازشی منصوبے صدی کی ڈیل کو ناکام بنانے کے لیے رباط میں ہونے والے ملین مارچ کو ناکام بنانےکے لیے مارچ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
ان کا یہ پیغام اخبارات اور سوشل میڈیا پر شائع ہونےکے ساتھ مراکش کے سرکاری ٹی وی چینل پر بھی نشر کیا گیا ہے۔ انہوں نے حکمراں جماعت’ جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ’ کے تمام ذمہ داراں سے کہا ہے کہ وہ ملک گیر احتجاج کو کامیاب بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔خیال رہے کہ 28 جنوری 2020ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے پہلے سے مجوزہ امن منصوبے’صدی کی ڈیل’ کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے اس منصوبے میں غرب اردن میں قائم کردہ یہودی کالونیوں کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ القدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیا گیا ہے۔امریکی صدر ٹرمپ کے نام نہاد مشرق وسطیٰ منصوبے پر عالم اسلام اور عرب ممالک کی بیشتر حکومتوں اور اقوام کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔