مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی فوج کے سابق جنرل اورکابینہ کے رکن جنرل ریٹائرڈ یوآو گالینٹ نے کہا ہے کہ سنہ 2014ء کی غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ اپنے اہداف اور مقاصد پورے نہیں کرسکی۔
انہوں نے اسرائیل کے سابق آرمی چیف جنرل بینی گانٹز کے اس دعوے کو مسترد کردیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2014ء کی جنگ میں اسرائیل نے اپنے اہداف پورے کرلیے تھے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جنرل ریٹائرڈ گیلنٹ نے عبرانی ریڈیو کو دیئے گئے ایک انٹریو میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں موسم گرما کے دوران 51 دن تک جاری رہنے والی لڑائی میں ہم نہیں کہہ سکتے کہ کون فتح مند ہوامگر ہمارے پاس ایسا کچھ نہیں کہ ہم اس جنگ میں اسرائیل کے اہداف کے حصول کا دعویٰ کرسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سنہ 1973ء کی 18 دن تک جاری رہی تھی اور اس جنگ کے اہداف حاصل کرلیے گئے تھے۔
جنرل گیلنٹ کا کہنا ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ میں متوقع نتائج پورے نہیں ہوسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کے پاس قائدانہ صلاحیت نہیں تھی۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اسرائیل کے پاس ایک طاقت ور فوج ہے اور اس کے پاس تمام جدید وسائل بھی موجود ہیں مگر اس کے باوجود اسرائیلی فوج کا پلڑا بھاری ثابت نہیں ہوا۔ جنگ سے قبل اس کے جو متوقع نتائج مقرر کیے گئے تھےوہ پورے نہیں ہوسکے ہیں۔
خیال رہے کہ 8 جولائی سنہ 2014ء کو غزہ پر مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں 2300 فلسطینی شہید اور گیارہ ہزارسے زائد زخمی ہوگئے تھے۔