قابض صیہونی افواج کا فلسطینی عوام کے خلاف جاری ریاستی مظالم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔سال کے پہلے چھہ ماہ مکمل ہونے پر شائع ہونے والی رپورٹ میں سال دو ہزار انیس کے پہلے چھے ماہ میں چوراسی فلسطینی شہری صیہونی افواج کی خون آشام درندگی کا نشانہ بن کر شہید ہوئے۔
فلسطین میں شہداء کے متعلق حقائق جمع کرنے والے قومی فورم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں صیہونی کارروائیوں میں کل چوراسی فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں جن میں سب سے زیادہ انسٹھ شہدا کا تعلق غزہ سے تھا،جبکہ غرب اردن میں پچیس فلسطینی شہید کیے گئے،ان شہدا میں آٹھ خواتین اور انیس بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال غزہ کی پٹی میں مئی کے مہینے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی عوام پر کیے گئے حملوں میں دو بچے اپنی ماوں کے پیٹ میں شہیدی کیے گئے ان میں سب سے چھوٹا شہید عبداللہ ابو عرار کو4 مئی اور غزہ کی الزیتون کالونی اور ایمن محمود مدھون کو 5 مئی کو بیت لاھیا میں بمباری کے دوران شہید کیا گیا چونکہ دونوں بچے اپنی ماؤں کے بطن میں تھے۔
بمباری میں ان کی مائیں شہید ہوئیں اورساتھ ہی ان کے بچے بھی شہید ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال شہید کیے گئے 12 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ابھی تک اسرائیلی فوج کے قبضے میں ہیں۔ حالیہ فلسطینی تحریک کے دوران اب تک 266 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔