مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس بالخصوص مسجد اقصیٰ میں جاری کشیدگی کی روک تھام کے لیے اسرائیلی حکومت نے اردن سے مدد کی درخواست کی ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے جنرل عبرانی ریڈیو کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے اردن سے رابطہ کیا ہے جس میں عمان سے کہا گیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں پیدا ہونے والی تازہ کشیدگی کم کرنے میں مدد کی درخواست کی گئی ہے۔
اسرائیل کی طرف سے اردن سے مسجد اقصیٰ میں امن وامان کے قیام کے لیے یہ درخواست ایک ایسے وقت میں دی گئی جب دوسری جانب حال ہی میں اسرائیلی فوج نے ’’باب الرحمت‘‘ میں گھس کر وہاں پرموجود نمازیوں کوتشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس واقعے کے بعد فلسطین عوام نے قبلہ اوّل کے دفاع کے لیے ملک بھرمیں ریلیاں نکالیں اور بڑی تعداد میں قبلہ اوّل میں داخل ہو کر اسرائیلی فوج کی پابندیاں ناکام بنا دیں۔
خیال رہے کہ ’’باب رحمت‘‘ سنہ 2003ء سے فلسطینی نمازیوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ حالیہ کشیدگی میں فلسطینیوں نے اس دروازے کو کھلوا لیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے القدس میں محکمہ اوقاف اور مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور کے دو عہدیداروں الشیخ عبدالعظیم سلھب اور ان کے نائب ناجح بکیرات کے قبلہ اوّل میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس واقعے پر اردن سمیت دیگر مسلمان اور عرب ممالک نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔