(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی پارلیمنٹ نے سیکڑوں فلسطینیوں کو بے گھر کرکے غرب اردن کی وسیع ایکڑ فلسطینی زمین پر غیر قانونی یہودی آبادی تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
فلسطین میں یہودی آباد کاروں کے امورپرنظر رکھنے والی فلسطینی کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قابض صہیونی ریاست نے غرب اردن کے شہربیت لحم میں یہودی آباد کاروں کے لیے 251 رہائشی یونٹ تعمیر کرنے کے منصوبے کی منظوری دی ہے اس منصوبے کے لیے غرب اردن کی وسیع ایکڑ فلسطینی اراضی غصب کرلی گئی ہے اورسیکڑوں فلسطینیوں کو بے گھر کردیا گیا ہے۔
اسرائیلی حکام نے بیت لحم کے جنوب میں’گش ایٹیزن” بستی بلاک میں 146 اور مشرقی علاقے میں "کیفرالداد” میں 105 یونٹ بنانے کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔ادھر بیت لحم کے جنوب میں نحالین کی درجنوں دونم اراضی "ایلون شووت” کی توسیع لیے قبضہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاھو نے اپنی انتخابی مہم میں اعلان کیا تھا کہ اگر وہ اسرائیلی انتخابات میں دوبارہ کامیاب ہوئے تو غرب اردن کے علاقے کو اسرائیل میں ضم کریں گے ،نیتن یاھو کے اس بیان کی اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر میں شدید مذمت کی گئی تھی تاہم وزیراعظم نیتن یاھو انتخابات میں تو کامیاب نہیں ہوئے لیکن صیہونی ریاست اس بیان پر عمل درآمد کیلئے تیار نظر آتی ہے۔