(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فوج نے ملک شام کی جانب سے اسرائیل میں یہودی بستیوں کو نشانہ بنانے والے 4 راکٹوں کو فضاء میں تباہ کردیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے شام کے علاقے القنیطرہ سے اسرائیل میں یہودی بستیوں پر داغے جانے والے چار راکٹوں کو فضائی دفاعی نظام آیرن ڈوم کی مدد سے تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ حملوں کے بعد دو گھنٹوں تک مقبوضہ گولان اور بالائی الجلیل میں یہودی آباد کاروں کی بستیوں میں خطرے کے سائرن بجائے جاتے رہے ۔
دوسری جانب شامی میڈیا نے بتایا ہے کہ دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک دھماکے سنے گئے لیکن اس کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کئی گئی جبکہ دوسری جانب روسی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کے دفاعی نظام نے بھی ملک کے جنوب میں فضاء میں "معاند” اجسام کا راستہ روک دیا۔
شام میں 2011 میں خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے اسرائیل نے شامی اراضی پر سیکڑوں حملے کیے۔ ان میں زیادہ تر کارروائیوں میں ایران اور حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔اسرائیل نے 1967 سے گولان کے ایک حصے پر قبضہ کر رکھا ہے جس کو اس نے 1981 میں اپنی غاصبانہ ریاست میں ضم کر لیا۔ البتہ عالمی برادری نے اس اقدام کو تسلیم نہیں کیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گولان پر اسرائیلی سیادت کو تسلیم کر چکے ہیں۔ گولان میں 18 ہزار شامی شہری اور تقریبا 20 ہزار یہودی آباد کار رہ رہے ہیں۔