(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) "غزہ میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کے بارے میں سنگین خدشات کو اب تک اسرائیل نے خاطر خواہ طور پر دور نہیں کیا‘‘۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپوٹ کےمطابق یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کو پیر کے روز ہونے والے اجلاس سے قبل بھیجے گئے خط میں یورپی یونین میں خارجہ امور کی پالیسیوں کے سربراہ جوزپ بوریل نے لکھا کہ "غزہ میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کے بارے میں سنگین خدشات کو اب تک اسرائیل نے خاطر خواہ طور پر دور نہیں کیا‘‘۔اسرائیل غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوا ہے۔ انھوں نے لکھا کہ اسرائیل کے ساتھ سیاسی مذاکرات کو معطل کرنے کے لیے انسانی حقوق کی شق کا اطلاق کرنا چاہیے۔
اس معاملے سے آگاہ ایک سینیئر اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ جب برسلز میں سفیروں کو اس تجویز پر بریفنگ دی گئی تو 3 سفارت کاروں نے اختلاف کیا۔سفارت کاروں میں سے ایک نے کہا کہ تجویز کے عملی ہونے اور اس کی تیاری میں نقائص کے بارے میں سفیروں میں حیرت تھی۔ ایک اور سفارت کار نے کہا کہ اس سے یورپی یونین پہلے سے زیادہ حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ تایم ایک سفارت کار نے کہا کہ جوزپ بوریل کی تجویز کا مقصد جنگ میں اسرائیل کے طرز عمل کے بارے میں تشویش کا ایک مضبوط اشارہ بھیجنا ہے۔ اس پر وزرائے خارجہ کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ جوزپ بوریل کی اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی معطلی کے لیے یورپی یونین کے تمام 27 ممالک سے منظوری درکار ہوگی جس کے بارے میں سفارت کاروں کا کہنا تھا کہ ایسا ہونے کا بہت کم امکان ہے۔