(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )قابض اسرائیلی حکام نے فلسطینی ماہی گیروں کی ضبط کی ہوئیں 22 کشتیاں تباہ شدہ حالت میں انکو واپس لوٹا دیں۔
غزہ کے ماہی گیروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انکا کہنا تھا کہ آج صبح اسرائیلی حکام نے فلسطینی ماہی گیروں کی 22 کشتیاں واپس کر دیں جن کو گزشتہ کچھ عرصے میں دوران شکار اسرائیلی نیوی نے ضبط کر لیا تھا۔
بیان کے مطابق یہ کشتیاں غزہ کی شمالی ساحلی پٹی پر کریم شالوم نامی مقام پر ان کے مالکوں کے حوالے کی گئیں۔
کشتیوں کے مالکان نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی کشتیوں میں سے انجن اور گئیرز سمیت تمام آلات غائب کردیے گئے ہیں اور وہ بری طرح تباہ حال ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال مئی میں انسانی حقوق کی تنظیم المیزان نے ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کے فلسطینی ماہی گیروں کی ضبط شدہ کشتیاں فوری طور پر انکے حوالے کی جائیں کیوں کہ یہ انکے روزگار کا واحد ذریعہ بھی ہیں۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق ۵۰۰۰ کے قریب فلسطینی ماہی گیر اپنا روزگار مچھلیوں کے شکار کے ذریعے حاصل کرتے ہیں۔اور اسرائیلی نیوی بے جا مداخلت کر کے انکو پریشان کرتی رہتی ہے۔