(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) کھلے سمندر میں غزہ کے ماہی گیروں پر صیہونی نیوی کی جانب سے فائرنگ ، چار کشتیاں تباہ،ماہی گیروں کو سمندر میں مچھلی کے شکار پر پابندی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے رہائشیوں کا منظم طریقہ کار سےمعاشی قتل عام جاری ہے، گزشتہ تیرا سالوں سے اسرائیل کی جانب سے غیر قانونی محاصرے کا شکار غزہ کے ماہی گیروں کو اب مچھلی کے شکار کی بھی اجازت نہیں ہے، صیہونی نیوی نے گزشتہ روز کھلے سمنددر میں شمالی غزہ کے علاقے السودانیہ میں مچھلی کے شکار میں مصروف غزہ کے ماہی گیروں پر اس وقت فائرنگ کردی جب وہ اسرائیلی ہی کی جانب سے مقرر کردہ سمندری حدود میں رہتے ہوئے مچھلی کے شکار میں مصروف تھے
جدید اسلحے سے لیس اسرائیلی جنگی کشتیوں نے محصور غزہ کے شمالی سمندر میں فلسطینی ماہی گیروں اور انکی کشتیووں پر حملہ کیا جس سے ماہی گیروں کی چار کشتیاں تباہی ہوگئیں ، اسرائیلی بحریہ کی فائرنگ نے انہیں کنارے پر واپس جانے پر مجبور کر دیا۔
واضح رہے کہ 1993 کے اوسلو معاہدے کے مطابق فلسطینی ماہی گیروں کو غزہ کے سمندر میں 20 ناٹیکل میل تک ماہی گیری کی اجازت ہے لیکن اسرائیل نے غزہ کو بند کرنے کی غرض سے اس علاقے کو صرف 3 ناٹیکل میل تک محدود کر دیا ہے۔