مقبوضہ بیت المقدس (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے یہودی مذہبی پیشواؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روس سے نقل مکانی کرکے نئے آنے والے یہودیوں کی یہودیت کی تصدیق کے لیےان کا DNA9 کرائیں۔ خاص طور پر ان یہودیوں کے ڈی این اے کی تشخیص لازمی کی جائے جو اسرائیل میں یہودی عورتوں سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیر داخلہ ’’اریپہ درعی‘‘ نے کہا فی الحال ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا کہ یہودیت کی تصدیق کے لیے کسی نئے مہاجر کا ڈی این اے کیا گیا ہو۔ اسرائیل کے سابق وزیر دفاع ’’ آوی گیڈور لائبرمین‘‘ جو خود کو سابق سوویت یونین کے یہودی مہاجرین کا نمائندہ قرار دیتے ہیں نے روسی یہودیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام عائدکیا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ اسرائیل کے یہودی مذہبی اداروں کی طرف سے روسی یہودیوں کے معاملے میں امتیازی سلوک کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔
عبرانی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ وزیرداخلہ نے کسی نوآباد کار یہودی کا ڈی این اے کرنے کی تصدیق نہیں کی تاہم یہودی مذہبی پیش وا ’’ڈیو لاو‘‘ نے انکشاف کیا تھا کہ اسرائیل میں بعض یہودیوں کے مذہب کی تصدیق کے لیے ان کا ڈی این اے کیا گیا تاہم یہ جانچ پڑتال زبردستی نہیں کی گئی بلکہ ان کی مرضی سے کی گئی ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گذشتہ سال کم سے کم 20 ایسے کیسز سامنے آئے جن میں عدالتوں نے یہودی مذہب کی تصدیق کے لیے ڈی این اے کی تصدیق کا حکم دیا تھا۔