(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی زندان میں قید کینسرکے مریض فلسطینی کو صیہونی حکام دانستہ طورپر موت کے منہ میں دھکیل رہے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات رکھنے والے ادارے کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صیہونی زندان میں مزاحمتی تحریک کے ساتھ تعلق رکھنے کے جرم میں قید 38 سالہ فلسطینی سامی ابو دیاک کی حالت تشویشناک ہوگئی ہے حالت تشویشناک ہے اور وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابو دیاک کو کینسر جیسے موضی مرض کے ساتھ کئی سالوں سے گردوں کی بیماری ہے مگر صہیونی جیل اس کی صحت کے حوالے سے مجرکانہ غفلت اور لاپرواہی کامظاہرہ کررہےہیں جس کی وجہ سے اسیر کی حالت مسلسل بگڑتی چلی گئی ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اسیر ابو دیاک کے حوالے سے تشویش کا اظہارکرتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیاہے کہ اگر ابو دیاک کو کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری صہیونی حکومت پر عاید ہوگی۔
واضح رہے کہ سامی اسیر ابو دیاک کو 2002ء میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی مزاحمتی تنظیموں سے تعلق کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور یہودیوں کے قتل کےالزام میں تین بار عمر قید اور 30 سال اضافی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔