(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی پولیس نے کہا ہے کہ جس کو ٹریفک حادثہ سمجھا جارہا تھا دراصل وہ اسرائیلی شہریوں پر ایک منظم حملہ تھا جس کو بہت صفائی سے انجام دیا گیا تھا ۔
اسرائیلی پولیس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کے شہر رام اللہ میں مارچ 2019ء میں پیش آنے والا ایک واقعہ جسے ٹریفک حادثہ قراردیا گیا دراصل وہ ایک منظم حملہ تھا جس کا مقصد یہودی آباد کاروں اور فوجیوں کو گاڑی تلے روندنا تھا۔
اس حملے میں دو اسرائیلی شہری شدید زخمی ہوگئے تھے ، حادثے کے بعد گاڑی کے ڈرائیور کو حراست میں لے کر تحقیقات کی گئی تھی تاہم اس واقعے میں حملے کے ثبوت نہیں ملے تھے اس لئے فلسطینی ڈرائیور کو رہا کردیاگیا تھا ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر حال ہی میں دو فلسطینیوں کو دوبارہ حراست میں لیا گیا تو انہوں نے گذشتہ سال مارچ میں ٹریفک حادثے کو منظم فدائی حملے کے طورپر تسلیم کیا ہے۔ پولیس نے ان کے خلاف فرد جرم تیارکرنا شروع کردی ہے۔ انہیں جلد ہی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔