(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مزاحمتی تحریک حماس نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم میں معاونت فراہم کرنے پر فلسطین اتھارٹی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیلی جرائم میں معاونت کرنا بند کریں بین الاقوا می قوانین کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ روکا جائے۔
مقبوضہ فلسیطن میں اسرائیلی مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے اسرائیل کی جانب سے غرب اردن کو اپنے ریکارڈ میں شامل کرنے کے فیصلے کے بیان پر اور فلسطینی اتھارٹی کا قابص ریاست کی فوج اور پولیس کے ساتھ سیکیورٹی کے تعاون پر اپنے سخت ردعمل میں کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غاصب اسرائیلی ریاست کے ساتھ جاری فوج اور پولیس تعاون ختم کرنے کے ساتھ یہودی ریاست کے جرائم کے خلاف فلسطینی عوام کو آزاد کرے تاکہ فلسطینی شہری صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف آزادی کے ساتھ لڑ سکیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کو اسرائیلی ریاست کے جرائم کے خلاف مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اورفلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ جاری فوجی تعاون فوری اور مکمل طور پرختم کرکے بین الاقوا می قوانین کی خلاف ورزیوں کے سلسلے کو بھی روکے ۔
حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت غرب اردن کے سیکٹر ‘سی’ کو ضم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ یہ سیکٹر غرب اردن کے 60 فی صد رقبے پر مشتمل ہے۔