(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں اسرائیلی دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ہاتھوں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیل فوجی کے باپ کی جانب سے اسرائیلی فوج پر دباؤبڑھانے اور اس کے بیٹے کی حماس سے بازیابی کیلئے علامتی جنازہ نکالا ۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی جنگی قیدی ھدار گولڈین کے والد سمحا گولڈین نے اپنے بیٹے کے جنگی قیدی بنائے جانے کی پانچویں برسی پر کہا کہ ہم حماس کو فتح کی خوشی منانے نہیں دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے اسرائیلی فوج پردباؤبڑھانے کے لیے ھدار کے علامتی جنازہ کا اہتمام کیا ہے جس کے تحت ایک تابوب میں ھدار گولڈین کے زیراستعمال اشیاء کو یہودی شریعت کے مطابق سپردخاک کیا گیا ۔
سمحا نے اعتراف کیا کہ اس کا خاندان سیاسی ، حکومتی اور فوجی سطح پردباؤکا شکار ہے۔ ہم نے یہ تجویز پیش کی کہ ہم اپنے بیٹے کا علامتی جنازہ نکالیں گے تاکہ یہ پیغام جائے کہ حماس زیادہ دیر تک ہمارے بیٹے کو قید نہیں رکھی سکتی۔
خیال رہے کہ سنہ 2014ء کی جنگ میں غزہ میں فلسطینی مجاھدین نے متعدد اسرائیلی فوجیوںکو جنگی قیدی بنا لیا تھا۔ فلسطینی تنظیموں اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں مگر ان مساعی میںکوئی کامیابی نہیں ہوسکی۔