(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین میں صیہونی فوج کی ریاستی دہشتگری کے تحت العراقیب گاؤں 2010ء کے بعد سے اب تک اسے 172 ویں مرتبہ مسمارکیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض صہیونی ریاست نے گزشتہ روز جزیرہ نما النقب میں واقع العراقیب گاؤں میں انہدامی کارروائی کا اچانک آغاز کیا ، صہیونی فوج، پولیس اور اسپیشل فورسز کے سیکڑوں اہلکاروں نے بھاری میشنری اور بلڈوزروں کی مدد سے شہریوں کے مکانات کی مسماری شروع کی ور سیکڑوں فلسطینیوں کو ایک مرتبہ پھر سخت موسم کے باوجود ان کے عارضی کیمپوں سے بھی محروم کردیا گیا۔
جولائی دو ہزار دس کے بعد سے اب تک العراقیب گاؤں میں فلسطینی عرب باشندوں کے سیکڑوں مکانات کو کئی بار گرایا گیا ہے۔ فلسطینیوں کے پاس اس کا کوئی متبادل نہیں ہے اور نہ ہی صہیونی ریاست انہیں کوئی اس کا متبادل مقام دینا چاہتی ہے۔ اس لیے مظلوم شہری دوبارہ وہیں اپنی مسمار شدہ جھونپڑیوں کے ملبے پر دوبارہ عارضی گھرتعمیر کرلیتے ہیں جسے صیہونی ریاست کچھ دنوں بعد پھر مسمار کردیتی ہے ۔
خیال رہے کہ العراقیب گاؤں جزیرہ نما النقب کی ان 51 بستیوں میں سے ایک ہے جنہیں صہیونی حکومت نے غیرقانونی قرار دے رکھا ہے اور وہاں پر رہنے والوں کے کچے مکانات اور جھونپڑیاں آئے روز مسمار کی جاتی ہیں۔ اسرائیل جنوبی فلسطین کے ان عرب دیہاتوں کے باشندوں کو صدیوں سے وہاں قیام پذیر ہونے کے باوجود غیرریاستی باشندے قرار دے کروہاں سے نکالنا اوران کی املاک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اگرچہ یہ سلسلہ سنہ 1948ء کے بعد سے مسلسل جاری ہے مگر حالیہ چند برسوں سے جزیرہ نما النقب کے علاقوں میں صہیونی جارحیت میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔