(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ سے متصل جائے عباد اب الرحمہ کو دوبارہ بند کرنے کے حکم کے ساتھ مسلمانوں کو عمارت سے بے دخل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین پر قابض صیہونی ریاست کے پولیس چیف نے قبلہ اول "مسجد اقصیٰ” سے متصل جائے عبادت کو ایک بار پھر مسلمانوں کیلئے بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے مسلمان عبادت گزاروں کو عمارت سے بے دخل کردیاہے۔
صیہونی پولیس کا یہ اقدام مسجداقصیٰ پر صیہونی قبضے کی کڑی ہے جس کے تحت روزانہ کی بنیاد پر شرپسند یہودی آبادکاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر یہودی مذبہی رسومات کی ادائیگی کی آڑمیں دھاوے جاری ہیں ۔ جبکہ مسجد کی بے حرمتی کے ساتھ وہاں موجود فرنیچربھی صیہونی پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
واضح رہے باب الرحمہ میں مسلمانوں کے داخلے پر اسرائیل نے 2003 سے پابندی لگا کر بند دروازے کو تالا لگا یا ہوا تھا جس کو رواں سال جنوری میں مسلمانوں نے کھول لیا تھا 2003 میں بند کیے گئے باب الرحمہ کی بندش کو اسرائیلی عدالت نے ختم کرنے کا حکم دیا تھا لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہوسکا تھا تاہم مسجد اقصیٰ کی مذہبی معاملات کی نگرانی کرنے والی اردن کی ایجنسی نے باب الرحمہ کو کھولنے کا اعلان کیا تھا اور مسلمانوں نے 16 سال بعد اس مقام پر نماز کی ادائیگی کی تھی۔
مقبوضہ بیت المقدس کے رہنما باب الرحمہ پر اسرائیلی قبضے اور اسے یہودی مندر بنانے کا اسرائیلی ارادہ پہلے ہی بیان کر چکے ہیں جو مکمل اسلامی جگہ پر قبضے کا حصہ ہے جسے صہیونی ٹیمپل ماونٹ کا دعویٰ کرتے ہیں۔