(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض ریاست اسرائیل نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے صیہونی زندانوں میں قید فلسطینی بچوں کو ان کے اہل خانہ اور وکلاء سے ملنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے بدنام زمانہ ‘دامون’ جیل میں قید 18 سال سے کم عمر فلسطینی بچوں کے وکلاء اور ان کے اہلخانہ کو ان سے کسی بھی قسم کی ملاقات پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔
انسانی حقوق کی تنظیم کے کارکنان نے اسرائیل کے اس غیر قانونی اقدام پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین القوامی قوانین اور انسانی حقوق کے بنیادی اصول کسی بھی قیدی کو اس کے اہلخانہ اور وکیل سے ملنے سےروکنے کا اختیار نہیں رکھتے جبکہ یہاں تو قید ی 18 سال سے کم عمر ہیں جو انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں اور بین القوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔واضح رہے کہ رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی جیل حکام نے 34 اسیر فلسطینی بچوں کو عوفر سے دامون جیل منتقل کیا گیا ہے۔