(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے اب تک صدی کی ڈیل کے حوالے سے اپنے بیانات میں سے کسی پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا، محمود عباس نام نہاد امن منصوبے کے حوالے سے اپنے بیانات کو عملی شکل دیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل کیلئے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل پر فلسطین اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے سخت بیانات اور اس پر عمل درآمد نہیں ہونے پر اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے ترجمان فوزی برھوم نے محمود عباس پر ایک بار پھر زور دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کے نام نہاد سازشی امن منصوبے صدی کی ڈیل اور خطے کے حوالے سے اپنے بیانات کو عملی شکل دیں۔
انہوںنے صدی کی ڈیل کو نا کام بنانے کیلئے محمود عباس سے پانچ اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر عباس اسرائیل کے ساتھ طے پائے تمام معاہدے ختم کردیں، اوسلو معاہدے اور اس کے نتیجے میں کیے گئے اقدامات کو کالعدم قرار دیا جائے، اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ختم، غرب اردن میں فلسطینیوں کو مزاحمت اور جدو جہد کی مکمل آزادی دی جائے۔فوزی برھوم کا کہنا تھا کہ محمود عباس کو صدی کی ڈیل کا مقابلہ کرنے کے لیے قومی تزویراتی حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت اور فلسطینی قوم کی طرف سے صدی کی ڈیل کے خلاف مطالبات پرعمل درآمد پر زور دیا۔