(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکی فضائیہ نے ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی تنظیم القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی گاڑی کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر نشانہ بنایا۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے آج صبح مریکی حملےمیں ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی تنظیم القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے بغداد میں ایرانی جنرل سلیمانی پر حملہ کر کے عالمی دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے جس کے نتائج امریکا کو بھگتنا ہی ہوں گے ۔
امریکی طیاروں نے جنرل قاسم سلیمانی کی گاڑی کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس وقت نشانہ بنایا جب ایرانی پاسداران انقلاب الحشد الشعبی ملیشیا کے متعدد رہ نماؤں اور ارکان کے ساتھ بغداد کے ہوائی اڈے سے باہر نکل رہے تھے۔
امریکی طیاروں نے ان پر راکٹ سے حملے کئے جس کے نیتجے میں الحشد الشعبی کے اہم رہ نما ابو مہدی المہندس سمیت متعدد افراد شہید ہوئے ۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر جاری بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اپنی سرکش مہم جوئی کے نتائج کی ذمہ داری امریکہ خود اٹھائے گا، جواد ظریف کا کہنا تھا کہ جنرل سلیمانی پر حملہ امریکا کی احمقانہ اور خطرناک حرکت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حملہ کے نتائج کی تمام تر ذ مہ داری امریکا پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل سلیمانی اس ایرانی مئوثر فورس کے سربراہ تھے جو داعش، القاعدہ، النصرہ اور دیگر گروپوں کے خلاف کارروائی کر رہی تھی۔
واضح رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی تنظیم القدس فورس کے سربراہ تھے جو اسرائیلی جارحیت اور خطے میں صیہونی دہشتگرد ی کے خلاف منظم انداز میں حکمت عملی کے تحت صیہونی اثررسوخ کو ضائل کرنے کیلئے بھرپور انداز میں مصروف تھے ۔