(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اوآئی سی فلسطینی عوام اور ان کی حکومت کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام،ان کی امداد اور آبرومندانہ زندگی گزارنے کے قابل بنانے کے لیے کھڑی ہے۔
گزشتہ روز سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس میں امریکی صدر کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے پیش کردہ نام نہاد سازشی امن منصوبہ صدی کی ڈیل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ، اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں امن اور سلامتی فلسطینیوں سمیت تمام فریقوں کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں، امریکی صدر کا نام نہاد امن منصوبہ فلسطینی قوم کے حقوق کی صریح نفی اور ان کے حق خود ارادیت پر ڈاکہ ڈالنے کی مذموم کوشش ہے۔
بیان میں اس یک طرفہ منصوبے کو مستردسختی سے مستردکرتے ہوئے کہا گیا کہ امریکا کے اعلان کردہ منصوبہ کو منصفانہ اور فریقین کے اطمینان کے مطابق ہونا چاہیے تھا یہ منصوبہ فلسطینیوں کے مطالبات واُمنگوں کو پورا نہیں کرتا ہے۔
بیان میں واضح طورپر کہا گیا کہ اسلامی تعاون تنظیم فلسطینی عوام اور ان کی حکومت کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام،ان کی امداد اور آبرومندانہ زندگی گزارنے کے قابل بنانے کے لیے کھڑی ہے۔
بیان میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل پر زوردیا گیا ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور ایسی کسی بھی قرارداد کو یکسر مسترد کردیں جس میں فلسطینی کاز کا کوئی مفاد پنہاں نہ ہو۔اس میں تنظیم کے رکن ممالک سے کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ساتھ فلسطینی نصب العین کے مفاد میں قراردادوں کی تیاری کے لیے ابلاغ کریں۔