(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ڈیل آف دی سینچری کیلئے امریکی صدر کی جانب سے مشرقی وسطیٰ کیلئے متعین شدت پسند امریکی یہودی جیسن گرین بیلٹ کی ناکامی کے بعد نئے ایلچی نے اپنی ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے اتوار کے روز صیہونی ریاست کا پہلا دورہ کیا ۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار "اسرائیل ہیوم” کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور ان کے مشیر برائے مشرقی وسطیٰ جیریڈ کشنر کے دست راست سمجھے جانے والے آوی بیرکویٹس مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے مشیر جیسن گرین بیلٹ کی ناکام سفارت کاری کے بعد متعین کیا ہے اور وہ امریکہ کی جانب سے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے فرائض انجام دیں گے ۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق آوی بیرکویٹس اتوار کے روز اسرائیل پہنچے جہاں انھوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور صدر روئوف ریفیلین سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں مشرق وسطیٰ کی تازہ صورت حال بالخصوص امریکا اور کی ایران اور عراق کے ساتھ جاری کشیدگی پربھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر کے مشیر خاص برائے مشرقی وسطیٰ ایک ایسے وقت میں مشرق وسطیٰ پہنچے جب مشرق وسطی اس وقت سخت کشیدگی اور تنائو کی لپیٹ میں ہے۔گذشتہ جمعہ کے روز عراق میں ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک فورس فیلق القدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی قاتلانہ حملے میں شہادت کے بعد امریکا کی عراق اور ایران دونوں کےساتھ سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔